تحریر: مولانا تقی عباس رضوی کلکتوی
نائب صدر اہل بیت فاؤنڈیشن
حوزہ نیوز ایجنسی | اے نجف و کربلا کی سرزمین! ہم لوگ تیرے در کے خانہ بدوش ہیں... درود و سلام ہو تم پر اے اہل نجف و کربلا اے عالی بارگاہ والو! خدا، رسول اور اہل بیت رسول کا لطف و کرم ہمیشہ تمہارے شامل حال رہے اور تم سب لواء حسین علیہ السلام تلے دنيا و آخرت کی بہتری کی طرف گامزن رہو .
امسال کا اربعين دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا پیدل مارچ کے طور پر جانا اور مانا گیا ہے ایسے عالم میں دنيا بھر سے آئے عاشقانِ حسین علیہ السلام کی پذیرائی کا مسئلہ ساری دنیا کے لئے ایک قابلِ غور مرحلہ فکر ہے لیکن یہ عراق ہے جہاں لوگوں نے نام حسین پر اپنا تن من دھن سب کچھ نثار کرنے کی جو تاریخ چھوڑی ہے اس کا تسلسل تاقیامت یونہی جاری و ساری رہے گا۔یقیناً عراقی عوام کا زائرین امام حسین علیہ السلام کی تعظیم و تکریم اور ان کی مہمان نوازی کی تہذیب کو ہرگز فراموش نہیں کیا جاسکتا!
اس مہنگائی، بے روزگاری اور مشینری دور میں لوگ جب اپنے آپ میں سمٹ کر مہمان نوازی کو ایک بار گراں محسوس کرنے لگے ہیں وہیں عراق کے مومنین اپنی حالاتِ زندگی معمول کے مطابق نہ ہونے کے باوجود بھی اربعین جیسے مواقع پر ایک دو لاکھ نہیں بلکہ تین کروڑ سے زائد مہمانوں کی تعظیم و تکریم اور ان کی خدمت و مہمان نوازی کی وہ مثال پیش کی ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک سے آئے ہوئے زائرین ہی نہیں بلکہ ساری دنیا انگشت بدنداں ہوکر رہ گئ ہے.
یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ زائرین کربلا کی خدمت میں عراقیوں کی عاجزی، انکساری اور خلوص دیکھ کر رگِ ایماں میں مزید جوش آجاتا ہے۔ یہ کریمانہ اخلاق ہمیں بھی اپنی عملی زندگی میں اپنانے کی ضرورت ہے...
میں عراق کی عوام اور ان کے ہمراہ دیگر ممالک کے افراد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ اتنی بڑی تعداد میں آئے زائرین کا نہایت خلوص نیت اور فراخ دلی کےساتھ مہمان نوازی کی جو مثال پیش کی ہے وہ دنیا کے کسی بڑے سے بڑے ملک میں ڈھونڈے نہیں مل سکتی....
اے عراق والو! تمہاری شوکت مہمان نوازی پہ نازاں و نثار.... تمہاری یہ خدمت، تمہاری یہ تعظیم و تکریم اور زائرین امام حسین علیہ السلام کی خدمت و تجلیل نے ہمارے دل کی گہرائیوں میں وہ مقام بنالیا ہے جو کبھی ختم نہیں ہوسکتا۔
تم سلامت رہو قیامت تک
دولت و عز و جاہ روز افزوں
.....